26 جولائی 2024 - 14:16
حقیقی اسلام کو دنیا میں متعارف کرایا جائے۔ آیت اللہ اعرافی اور روسی مفتی اعظم

ایران کے حوزات علمیہ اور دینی مدارس کے سربراہ اور روسی وفاق کے مسلمانوں کے دینی امور کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ حقیقی اسلام کو دنیا والوں سے متعارف کرایا جائے اور انسانی معاشروں کے مسائل حل کرنے میں اسلام کی قابلیتوں سے استفادہ کیا جائے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ایران کے حوزات علمیہ اور دینی مدارس کے سربراہ اور روسی وفاق کے مسلمانوں کے دینی امور کے سربراہ اور مفتی اعظم شیخ ڈاکٹر راویل عین الدین نے ماسکو کی جامع مسجد میں ملاقات کے دوران دنیا والوں کو حقیقی اسلام سے روشناس کرانے اور انسانی برادری کے مسائل کے حل کے لئے اسلام کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر روسی وفاق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ڈاکٹر کاظم جلالی اور کئی شیعہ اور سنی علماء بھی موجود تھے۔

مذکورہ ملاقات میں اسلامی مذاہب کو قریب تر لانے (تقریب مذاہب اسلامی) اور اسلام کا ایک قابل قبول منطقی اور معقول اور معتدل نسخہ دنیا والوں کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

واضح رہے کہ آیت اللہ اعرافی روسی مسلمانوں کے دینی امور کے سربراہ اور مفتی اعظم کی دعوت پر روحانی شاہراہ ریشم بین الاقوامی کانفرنس (“Spiritual Silk Road” International conference) میں شرکت کے لئے روس کے دورے پر ہیں۔

آیت اللہ اعرافی نے رہبر انقلاب اسلامی، روسی مسلمانوں کے مفتی اعظم کو امام سید علی خامنہ ای (مد ظلہ العالی) کا سلام پہنچایا اور کہا: دین اسلام اپنی تہذیبی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا کر اور عقلیت و اعتدال پسندی کی دعوت دے کر آج کے انسان کو موجود عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد پہنچا سکتا ہے۔

آیت اللہ اعرافی، جو جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے رکن کے بھی ہیں، نے مزید کہا: حالیہ دو عشروں میں اس علمی مرکز نیز اسلامی جمہوریہ ایران کے دوسرے حوزات علمیہ نے دینی فکر کی تعمیر نو اور اسے مناسب انداز سے دنیا والوں ک سامنے پیش کرنے کے لئے وسیع اقدامات اٹھائے ہیں۔

انھوں نے کہا: اسلامی فکر عقلیت، روحانیت، عدل و انصاف، امن و آشتی اور ظلم کے خلاف جہاد پر مبنی ایسی تہذیب بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے جو آج کے تقاضوں سے مطابقت رکھتی ہو؛ اس فکر اور اس تہذیب کے اصول قرآن اور سنت میں موجود ہیں اور ہم  اس حوالے سے اسلامی علوم کی حدود پھیلانے کی غرض سے اور موجودہ عالمی ضروریات کا جواب دینے کے لئے 100 تجدیدی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا: حوزہ علمیہ قم، امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) اور اسلامی انقلاب نے نئی دنیا میں الٰہی اقدار کے احیاء، اور دین کو صحیح طور پر دنیا اور بنی نوع انسان کے سامنے پیش کرنے، کے لئے نیا نعرہ اٹھایا؛ ہم جس اسلام کی بات کر رہے ہیں، وہ ریڈیکل اسلام، تشدد پسند اسلام، فرقہ پرستانہ اسلام، نسل پرستانہ اسلام، لبرل اسلام، نہیں ہے بلکہ عقلی، روحانی اور عدل و انصاف کی بنیاد پر قائم اسلام ہے۔

انھوں نے دنیا میں موجودہ مسائل اور مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کی جڑیں اخلاقیات، روحانیت اور عدل و انصاف کے فقدان میں پیوست ہیں؛ غربت، بدعنوان، امتیازی رویے اور خاندان کی شکست و ریخت، ماحولیاتی مسائل اور ناانصافی آج کی دنیا میں عروج پر ہے اور ہم اس کا نمونہ مظلوم غزہ میں دیکھ سکتے ہیں جہاں صہیونی ریست کی درندگی فلسطینی عوام قتل عام پر منتج ہوئی ہے، اور صہیونی ریاست کے حامی ممالک اور انسانی حقوق کے دعویدار ان جرائم پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کر رہے ہیں۔

آیت اللہ اعرافی نے مفتی اعظم شیخ راویل عین الدین سے مخاطب ہو کر کہا: آپ کا موقف معقول، منطقی، مملکت روس اور نئی دنیا کے ماحول کے عین مطابق ہے اور جو دانشمندانہ اقدامات آپ اسلام کے تحفظ اور اپنے ملک کے عوام کی حفاظت و حمایت کے لئے سرانجام دے رہے ہیں، قابل تعریف ہیں۔

انھوں نے مزید کہا: ان شاء اللہ ایران اور روس کے درمیان تعلقات کے فروغ کا عمل، ایران کے منتخب صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دور میں، زیادہ تیز رفتاری سے آگے بڑھے گا اور دو ملک بہت جلد جامع تعاون کے سمجھوتے پر دستخط کریں گے اور یہ سمجھوتہ دو ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ کے لئے بنیادی ضرورت ہے۔

روسی مسلمانوں کے مفتی اعظم شیخ راویل عین الدین نے آیت اللہ اعرافی سے مخاطب ہوکر کہا: اسلامی انقلاب کے رہبر معظم امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی) کو میرا اور روس کے دوسرے علماء اور مسلمانوں کا سلام پہنچا دیجئے۔

شیخ راویل نے آیت اللہ اعرافی کو ایک بار پھر شہید صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر تعزیت کہتے ہوئے کہا: میں ایران میں آزادانہ اور جمہوری انتخابات کے کامیاب انعقاد پر آپ کو مبارکباد عرض کرتا ہوں۔

روس کے مفتی اعظم نے ایران کے منتخب صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے لئے کامیابی کی آرزو کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے نئے سربراہ ـ شہید صدر ر‏ئیسی کی طرح ـ اپنے اگلے دور روس کے دوران ماسکو کی جامع مسجد کا دورہ کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110